نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

نیند کی کمی سے ہونے والے پانچ نقصانات

 نیند مکمل نہ کرنے کے کئی جسمانی، ذہنی، اور جذباتی نقصانات ہو سکتے ہیں۔ یہ نقصانات قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں طرح کے ہو سکتے ہیں۔ یہاں چند اہم نقصانات درج ہیں:


1. ذہنی صحت پر اثرات


یادداشت اور توجہ میں کمی: نیند کی کمی سے دماغ کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، جس سے توجہ مرکوز کرنے اور یادداشت برقرار رکھنے میں مشکل ہوتی ہے۔


ذہنی دباؤ اور ڈپریشن: نیند کی کمی ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔


فیصلہ سازی میں مشکلات: نیند کی کمی سے فیصلہ کرنے کی صلاحیت کمزور ہو جاتی ہے۔



2. جسمانی صحت پر اثرات


کمزور مدافعتی نظام: نیند پوری نہ کرنے سے جسم بیماریوں سے لڑنے میں کمزور ہو جاتا ہے۔


دل کے امراض: نیند کی کمی بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی اور دیگر امراضِ قلب کا باعث بن سکتی ہے۔


وزن کا بڑھنا: نیند کی کمی سے ہارمونی تبدیلیاں ہوتی ہیں جو بھوک بڑھاتی ہیں، جس سے وزن بڑھ سکتا ہے۔


ذیابیطس کا خطرہ: نیند کی کمی انسولین کی حساسیت کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔



3. جذباتی اور سماجی مسائل


موڈ میں تبدیلی: نیند کی کمی غصہ، چڑچڑاپن، اور جذباتی عدم توازن پیدا کرتی ہے۔


سماجی تعلقات پر اثر: تھکاوٹ اور ذہنی دباؤ دوسروں سے تعلقات خراب کر سکتے ہیں۔



4. کارکردگی میں کمی


کام اور پڑھائی پر اثر: نیند کی کمی سے پروڈکٹیویٹی اور کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔


حادثات کا خطرہ: نیند کی کمی کے باعث گاڑی چلانے یا مشینری کے استعمال میں غلطیاں ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔



5. طویل مدتی اثرات


عمر کا جلد بڑھنا: نیند کی کمی جلد کے خلیوں کی مرمت کے عمل کو متاثر کرتی ہے، جس سے جلد قبل از وقت بوڑھی دکھائی دینے لگتی ہے۔


دماغی بیماریوں کا خطرہ: نیند پوری نہ کرنے سے الزائمر اور دیگر نیوروڈجینریٹو بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔



نیند مکمل کرنے کے فوائد


نیند کی مکمل مقدار (7-9 گھنٹے بالغ افراد کے لیے) لینے سے جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے، دماغی کارکردگی بڑھتی ہے، اور زندگی کے معیار میں بہتری آتی ہے۔


مشورہ: نیند کی کمی سے بچنے کے لیے سونے اور جاگنے کا ایک وقت مقرر کریں، کیفین اور اسکرین کا استعمال کم کریں، اور سونے سے پہلے آرام دہ ماحول بنائیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو...

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گل...