دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے ہم بھی پاگل ہو جائیں گے ایسا لگتا ہے کتنے دنوں کے پیاسے ہوں گے یارو سوچو تو شبنم کا قطرہ بھی جن کو دریا لگتا ہے آنکھوں کو بھی لےڈوبا یہ دل کا پاگل پن آتے جاتے جو ملتا ہے ، تم سا لگتا ہے اس بستی میں کون ہمارےآنسو پونچھے گا جو ملتا ہے اس کا دامن بھیگا لگتا ہے دنیا بھر کی یادیں ہم سے ملنے آتی ہیں شام ڈھلے اس سونے گھر میں میلہ لگتا ہے کس کو پتھر ماروں قیصرؔ کون پرایا ہے شیش محل میں اک اک چہرا اپنا لگتا ہے 📌 قیصر الجعفری
Digital Urdu Magazine to represent Urdu Literature, Urdu News, Health related materials, various function news of Urdu, Beauty tips, Kitchen tips, Urdu Poetry, Urdu Gazals, Urdu Learning Material, and many more.