نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

آنلائن عالمہ کورس براۓ خواتین

 آنلائن عالمہ کورس براۓ خواتین

Abstract
Online Scholar Course for Women



Allah has placed the success of this world and the hereafter in following complete religion. He who has complete religion in his life will be successful in both. Allah has no promise on bad religion. Complete religion can come in our life only by acquiring real knowledge. Because knowledge guides action. Delusion can be removed only with knowledge. Knowledge is the light that dispels darkness. Knowledge brings reform in the society. Reform in the society is possible only when the hearts of men and women are enlightened with true knowledge and all sections of the nation are equipped with religious education. In the reformation of the society, women have proved to be more influential than men. By studying Islamic history, it is known that the hands of their pious mothers were behind the prominent achievements of great religious leaders, saints, elders of religion. Their mothers gave them such religious training that even today the world is stunned. There is a famous saying that a man becomes an individual and a woman becomes a family/society/society.

دنیا و آخرت کی کامیابی اللہ نے مکمل دین پر چلنے میں رکھا ہے ۔ جس کے زندگی کے اندر مکمل دین ہوگا وہی دونوں جہاں میں کامیاب ہوگا ۔ ناقص دین پر اللہ کا کوئی وعدہ نہیں ہے ۔ مکمل دین ہمارے زندگی میں علم حقیقی کے حصول سے ہی آسکتا ہے ۔ کیونکہ علم ہی عمل کی رہنمائی کرتا ہے ۔ علم سے ہی گمراہی دور کی جاسکتی ہے ۔ علم وہ روشنی ہے جو ظلمت کو دور کرتا ہے ۔ علم ہی معاشرے میں سدھار لاتا ہے ۔ معاشرے میں سدھار تبھی ممکن ہے جب مرد و زن کے قلب علم حقیقی سے منور ہو اور ملت کا تمام طبقہ دینی تعلیم سے آراستہ ہو۔ معاشرے کے سدھار میں خواتین مرد کے مقابلے میں کہیں زیادہ متاثر کن ثابت ہوتی آئیں ہیں ۔ اسلامی تاریخ کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ بڑے بڑے اکابرین، اولیاء کرام ، بزرگان دین کے نمایاں کارناموں کے پیچھے اُنکی دین دار ماؤں کا ہاتھ تھا ۔ اُنکی ماؤں نے اُنکی ایسی دینی تربیت کی تھی کہ آج بھی دنیا دنگ رہ جاتی ہے ۔ مشہور مقولہ ہے کہ ایک مرد بنتا ہے تو ایک فرد بنتا ہے اور ایک عورت بنتی ہے تو ایک خاندان/سماج/معاشرہ بنتا ہے ۔ آج کے دور میں امت کی بد حالی کا ایک خاص وجہ ہماری خواتین کا دینی تعلیم سے آراستہ نہ ہونا بھی ہے۔  پہلے جیسی دین دار ماؤں کی قلت کے وجہ کر آج پہلے جیسے دین دار لوگ بھی پیدا نہیں ہو رہے ہیں ۔ امت کا بڑا طبقہ گمراہی میں مبتلا ہوتا جارہا ہے ۔ ارتداد بڑھتے جا رہا ہے ۔ خواتین میں بےدینی ،گمراہی، بے راہ روی اور ارتداد کا مسئلہ زوروں پر ہے ۔ ہمارے گھر کے خواتین کی دینی ضروریات پوری کرنے کی ذمے داری بھی ہم ہی پر ہے۔ کوئی غیر مرد یا غیر محرم ہماری گھر کی خواتین کو دین سکھانے نہیں آئیگا ۔ جس طرح ہم دنیاوی ضرورتوں کو پورا کررہے ہیں ویسے ہی اپنے گھر کی خواتین کو دینی تعلیم سے آراستہ کریں ۔انکو مکمل دین سیکھنے کا موقع فراہم کریں۔ ایسا نہیں کے بس قرآن ناظرہ سیکھا دیا اور ہماری ذمےداری ختم ۔ نہیں بلکہ انکی ایسی تعلیم و تربیت دے کہ انکے اندر وہ دینی بصیرت پیدا ہو جو اُنکے ایمان و یقین کو مضبوطی بخشے جسکے ذریعے وہ کفر، شرک، بدعات و ارتداد سے محفوظ رہ سکے اور انکا بھی خاتمہ بالخیر ہو سکے۔ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول ہے کہ " ایک عورت چار مردوں کو جہنم میں لے جائیگی۔ وہ چار مرد باپ، بھائ، شوہر اور بیٹا ہے۔ اسلئے کہ انلوگوں نے اس عورت کو دین نہیں سکھایا جس کے وجہ کر اسکو جہنم میں جانا پڑ رہا ہے۔" 

مندرجہ بالا باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے آنلائن انٹرنیشنل صفہ اکیڈمی کے جانب سے خواتین کو گھر بیٹھے آنلائن بذریعہ گوگل میٹ دینی تعلیم و تربیت کا ایک نظم کا آغاز جناب مولانا ابوالوفاء صدیقی قاسمی صاحب ( 7488064288 ) مدرس مدرسہ اسلامیہ ، شکر پور ، دربھنگہ ، بہار نے کیا ہے ۔ رجسٹریشن فیس سو روپئے اور ماہانہ فیس پانچ سو روپئے رکھے گئے ہیں۔ اب ہم سب کی یہ ذمے داری بنتی ہے کہ اس سنہرا موقع کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے متعلقہ خواتین کا داخلہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں کرائیں۔ اس کورس میں ہر طرح کی مسلم خواتین یعنی انپڑھ، پڑھی لکھی، کم عمر، سن رسیدہ، طالبات، معلمہ و برسرِ روزگار سبھی داخلہ کے اہل ہیں ۔ واضح رہے کہ کورس کے اختتام پر عالمہ کی سند بھی تفویض کی جائیگی۔(ابوالکلام انصاری)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو...

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گل...