نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اکتوبر, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

★خواہ مخواہ ★( طنزومزاح) * خدانخواستہ

 ★خواہ مخواہ ★( طنزومزاح)   * خدانخواستہ *  Abstract What do we mean by Cholha Handi, we had never even set foot in the kitchen before - many men are fond of cooking - many of our friends used to cook good things with their own hands, but this In the process, we were completely blind - we never had this passion and never had the desire to cook ourselves, but now we were forced to burn our eyes from the smoke in the kitchen and burn our mouths in front of the stove - our cook who cooks It was more like our teacher first taught us how to knead the dough - don't ask how confusing it was - when the wet dough would stick in both hands - after learning how to knead the dough, remember the lesson on making pies. It was done and then the teaching of baking bread started ہم کو بھلا چولہا ہانڈی سے کیا مطلب، اب سے پہلے کبھی باورچی خانے کا رخ بھی نہ کیا تھا ـ بہت سے مردوں کو کھانا پکانے کا شوق ہوتا ہے ـ خود ہمارے بہت سے  دوست اپنے ہاتھوں سے اچھی اچھی چیزیں پکا لیا کرتے تھے ...

ساغر نظامی کی نظم "حیدر علی" کا خلاصہ

  ساغر نظامی کی نظم "حیدر علی" کا خلاصہ از قلم: ڈاکٹر سید عارف مرشد لکچرر، سیڑم فرسٹ گریڈ کالج، سیڑم Abstract Padma Bhushan awardee Sagar Nizami is considered among the leading poets of India. While he wrote poems, he has experimented a lot in prose as well. His real name was Samad Yar Khan and he used the pseudonym Sagar. He was born in 1905 in Aligarh. His father's name was Ahmad Yar Khan and mother's name was Soghari Begum. He had pledged allegiance to the chain of Nizami, accordingly he preferred to keep Sagar Nizami in his name. His father was employed in the health department. According to tradition, he received Arabic, Persian and Urdu English education at home. Sagar studied till class 9. Gandhiji's non-cooperation movement started during his student days. Due to this, he boycotted the school due to which his education remained incomplete.             پدم بھوشن ایوارڈیافتہ ساغر نظامی ہندوستان کے معروف شاعروں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ جہاں انہوں ...

احسان دانش کی نظم بہار کی ایک دوپہر کا خلاصہ

  نظم بہار کی ایک دوپہر کا خلاسہ                                   از:   ڈاکٹر سید عارف مرشدؔ لکچرر، گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج، سیڑم Abstract  Ehsan-ul-Haq was born in a poor family in Muzaffarnagar, Kandhala district of Uttar Pradesh in 1914. He was known as Ehsan Danish in literary circles. Father's name was Qazi Danish Ali, who was a dervish manish and elevated Radar was human. Mother Majda was a woman who fasted and prayed and was very honorable. He was brought up by his maternal grandfather, Abu Ali Shah, who was a poor soldier. After Jad Amjad's death, father brought him to Baghpat. He entrusted Hafiz Muhammad Mustafa to equip him with basic education and perform Bismillah. After learning the method of prayer and fasting, he also read some Persian books from them and then he was admitted to the Ta'ahili school to learn about contemporary sciences and arts. His f...

طلبا پر سوشل میڈیا کے اثرات

  عنوان: طلبا پر سوشل میڈیا کے اثرات  ازقلم:۔  ابوالکلام انصاری اسسٹنٹ ٹیچر، فیض احمد فیض اردو ہائی اسکول مغربی بنگال، ہندوستان   آج کے دورمیں اسمارٹ فون سب کی ضرورت بن گیا ہے۔  entertainment،  communication اور information کیلئے اسمارٹ فون ایک بہترین ذریعہ ثابت ہو رہا ہے۔ ہمارے زندگی کا کوئی بھی شعبہ آج اس کے اثرات سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ سماج کے ہر طبقہ کے لئے یہ اہمیت کا حامل بن چکا ہے۔ اسی اسمارٹ فون کا ایک فیچر سوشل میڈیا ہے۔ جس نے سیل فون کو اسمارٹ فون بنانے میں بہت ہی نمایاں کردار ادا کیا ہے اور کرتا جارہا ہے۔ جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا کہ سماج کا ہر طبقہ اس سے متاثر ہے، اسی تناظر میں ہم ذیل میں سماج کے ایک اہم طبقہ طلباء پر اسکے اثرات کا جائزہ لیں گے۔ طلباء سماج اور قوم و ملت کے مستقبل ہوتے ہیں۔ اسلئے اس اہم موضوع پر غور کرنا ہم سب کے لئے نہایت ضروری ہے۔ آئیے سوشل میڈیا کے اثرات سے پہلے مختصر طور پر سوشل میڈیا کا تعارف پیش کرتے ہیں۔  سوشل میڈیا:۔  سوشل میڈیا لوگوں کے درمیان رابطے کا وہ بہترین ذریعہ ہے جس کی مدد سے لوگ اپنی معلومات، خیالا...

میڈ یکل و انجینئر نگ کے طلبہ کے لئے کامیابی کا ضامن

  میڈ یکل و انجینئر نگ کے طلبہ کے لئے کامیابی کا ضامن  ساتھی پورٹل (SATHEE PORTAL)    ابوالکلام انصاری   عصری تعلیم کے میدان میں میڈیکل اور انجینئرنگ دو اہم شعبے ہیں۔ ان دونوں شعبوں کی ترقی انسانی زندگی کے لئے بہت ہی اہمیت رکھتی ہے۔انسانی تاریخ کے شروعاتی دور سے ہی ان دونوں شعبوں کی تعلیمات کے آثار ملتے ہیں۔ جیسے جیسے انسان ترقی کرتا گیا ویسے ویسے ان دونوں شعبوں نے بھی ترقی کی۔ انسانوں کے صحت اورہنر و فن سے جڑے مسائل کو دور کرنے میں یہ دونوں تعلیمات کا بہت ہی نمایا کردار رہا ہے۔  دنیا کی مختلف ملکوں کے حکومتوں نے بھی ان دونوں شعبوں کی ترقی کے لئے ہر زمانے میں ٹھوس قدم اٹھاتے ہوئے ترقی دینے کی کوشش کی ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے حالیہ دنوں میں حکومت ہند نے بھی میڈیکل اور انجینئر نگ کے طلباء کے لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم SATHEE پورٹل کا آغاز کیا ہے۔   Self Assessment Test and Help for Entrance Exam   (SATHEE) پورٹل کا آغاز حکومت ہند وزرات تعلیم اور IIT Kanpur نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔ SATHEE پورٹل کے مقاصد:۔  اس کے مقاصدمندرجہ ذیل ہ...

پیارے نبی کریم ﷺ کے بچپن کے چند درخشاں پہلو

 ابوالکلام انصاری   ولادت و اسماء گرامی:۔  ہمارے نبی محمدؐ کی ولادت (پیدائش) ملک عرب (موجودہ سعودی عرب)کے مغربی ریاست حجاز کے شہر مکہ معظمہ میں قمری سال کے مطابق پیر (سوموار) کے دن 12 ربیع الاول کوہوئی یعنی شمشی سال کے مطابق 570ء میں آپ ﷺ کی پیدائش ہوئی۔ آپ ؐ کی پیدائش حضرت عبداللہ بن عبدالمطلب کے یہاں حضرت آمنہ بنت وہب کے بطن سے ہوئی۔اس طرح حضرت عبداللہ آپ کے والد اور حضرت آمنہ آپ کے والدہ ہوئیں۔ آپ کے پیدائش پر آپؐکے دادا حضرت عبدالمطلب نے ساتویں دن عقیقہ کر کے آپ کا نام’محمد‘ رکھا۔محمد کے معنی ”بہت تعریف کیا گیا“ ہوتا ہے۔ اللہ نے بھی اسی نام کو کلمہ طیبہ میں شامل کیا ہے۔ آپ ؐکا ایک اور نام ’احمد‘ بھی ہے۔ احمد کا معنی”بہت تعریف اور حمد و ثنا کرنے والا“ ہوتا ہے۔آسمانی کتابوں اور صحیفوں میں اس نام کا ذکر ہوا ہے۔ محمد اور احمدآپﷺکے ذاتی نام ہیں۔قرآن کریم میں حضرت محمدؐکا نام چار جگہ”محمد“ اور ایک جگہ”احمد“آیا ہے۔ ان کے علاوہ آپ کے ۹۹ صفاتی نام بھی ہے۔ رضاعت:۔  رضاعت کے لغوی معنی ”شیر خواری“دودھ پلانا ہوتا ہے۔ بچوں کو دودھ پلانے کا زمانہ دو سال کا ہوتا ہے۔آپؐکے و...

نئے ہندوستان کے لیے نئی تعلیم

  صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمونے 22 نومبر 2023 ء کو 2020 NEP,پر مبنی قومی تعلیمی مہم ”نئے ہندوستان کے لیے نئی تعلیم“ (New Education for New India) کا اغاز اپنے آبائی ریاست اڑیسہ کے برہماکماری ایشوریہ یونیورسٹی میں کیا۔ اس مہم کے اغراض و مقاصد خصوصیات و طریقہ کار کلی طور پر اخلاقی تعلیم پر مبنی ہے۔اس مہم کے متعلق تفصیلی معلومات جاننے سے قبل اخلاقی تعلیم سے واقفیت ضروری ہے تاکہ اس مہم کو سمجھنے میں آسانی ہو سکے۔ اخلاقی تعلیم:- اخلاقی تعلیم افراد کو ان کے اعمال کے نتائج،  دوسروں سے ہمدردی اور غور و فکر اورذاتی سالمیت کی اہمیت کے بارے میں سکھاتی ہے۔یہ افراد کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ اخلاقی قدروں پر غور کریں، مناسب فیصلے کریں اور اپنے انتخاب و خواہشات کے نتائج کی ذمہ داری خود قبول کریں۔ ایمانداری،سچائی،نرم دلی،ہمدردی،مہربانی، انصاف پسندی، حساسیت، تحریک، کردار سازی، صبر و تحمل،بردبازی، شفافیت اور رواداری وغیرہ پر اخلاقی تعلیمات مبنی ہوا کرتا ہے۔ اس میں خود غرضی‘ تنگ نظری، نفرت و عداوت،بغض وکینہ،حسد وغیرہ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوا کرتا ہے۔ اخلاقی تعلیم مجموعی ترقی(Holist...

آنلائن عالمہ کورس براۓ خواتین

  آنلائن عالمہ کورس براۓ خواتین Abstract Online Scholar Course for Women Allah has placed the success of this world and the hereafter in following complete religion. He who has complete religion in his life will be successful in both. Allah has no promise on bad religion. Complete religion can come in our life only by acquiring real knowledge. Because knowledge guides action. Delusion can be removed only with knowledge. Knowledge is the light that dispels darkness. Knowledge brings reform in the society. Reform in the society is possible only when the hearts of men and women are enlightened with true knowledge and all sections of the nation are equipped with religious education. In the reformation of the society, women have proved to be more influential than men. By studying Islamic history, it is known that the hands of their pious mothers were behind the prominent achievements of great religious leaders, saints, elders of religion. Their mothers gave them such religious training ...

طباعتی انقلاب (Printing Revolution)

طباعتی انقلاب (Printing Revolution)   لفظ طباعت کے لغوی معنی''چھپائی'' کے ہوتے ہیں۔ اور انقلاب کے لغوی معنی تغیر یا تبدیلی کے ہوتے ہیں۔یعنی پرانے نظام کے جگہ نئے نظام کے نفاذ کو انقلاب کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے۔طباعت ایک ایسا عمل ہے جس میں کسی سانچے کا استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر متن اور تصاویر وغیرہ کو دوبارہ تیار کیا جاتا ہے۔ مکینیکل طریقے سے الفاظ اور تصاویر کو کاغذ پر ڈالنے کے عمل کو طباعت کہا جاتا ہے۔طباعت کا خاص مقصد کاغذ کے ذریعہ بڑے پیمانے پر تیزی کے ساتھ تبادلہ خیال کو اسان سے اسان تر بنانا ہے۔کاغذ کے ایجاد کے بعد لوگ اپنے خیالات کو ہاتھ سے لکھ کر ایک دوسرے تک پہنچانے کا کام انجام دیتے تھے۔ اس طرح تبادلہ خیال بہت ہی سست روی کا شکار رہا۔ کیونکہ ایک انسان اپنے ہاتھ کا استعمال کر کے بہت زیادہ نہیں لکھ سکتا تھا۔ اور ہاتھ سے لکھنے میں وقت بھی بہت زیادہ ضائع ہوتا تھا۔ بہت زیادہ لکھنے سے ہاتھ اور انگلیوں کی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا تھا۔ اس طرح لوگوں کے ذہن میں چھپائی کا منصوبہ آیا۔چھپائی (طباعت) کے ذریعہ کم وقت میں اور کم محنت میں تیزی کے ساتھ اپنے خیا...