بسم اللہ الرحمن الرحیم
Let's multiply GOODNESS
( مالک: مالک )
بے حِسی کا علاج ( واقعہ نمبر 1262 )
واقعہ نمبر 1260 "بے حِسی" اور واقعہ نمبر 1261 "حل" پڑھنے کے بعد ایک محترم قاری نے یہ اہم سوال پوچھا کہ بے حِسی کیسے ختم ہوتی ہے؟ میں کوئی عالم تو ہوں نہیں۔ ایک طفلِ مکتب کے طور پر کچھ باتیں برائے تصحیح پیش کردیتا ہوں۔
کسی معاملے میں جذبات، محسوسات، دل چسپیوں یا فکر سے خالی ہونے کا نام بے حِسی ہے۔ یہ لا تعلقی یا جذبات سے عاری ہونے کی کیفیت ہے۔ بے حس شخص جذباتی، سماجی، روحانی، فلسفیانہ یا عملی زندگی میں حساسیت کا مظاہرہ نہیں کرتا ہے۔ بے حسی مردہ ضمیری یا بے عملی ہے۔ بے حس کا دل سخت ہوجاتا ہے۔
موت کی پہلی علامت صاحب یہی احساس کا مر جانا ہے
علاج:
۱۔ اللہ پاک سے بے حسی دور ہونے کی دعا کریں۔
۲۔ دل کو نرم کرنے کی کوشش کریں۔
۳۔ دوسروں کی ضرورتوں اور مشکلات کو سمجھنے کی کوشش کریں اور ان کے دکھ درد میں شریک ہوں۔
۴۔ فلاحی کام کریں۔
۵۔ خود برائی سے بچیں اور دوسروں کو تلقین کریں۔
۶۔ اچھائیاں اپنائیں اور پھیلائیں۔
۷۔ علم حاصل کریں اور اس پر عمل بھی کریں۔
اللہ پاک ہم سب کی بے حسی کو ختم فرمائے۔ آمین
عبدالماجد انصاری
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں