شعری مجموعہ "حرف اثبات"
کی غزل سے چند شعر
اس لئے خوش ہیں کہ انجام سے ناواقف
ہیں
ہم نے کتنوں پہ زوال آتے ہوئے
دیکھا ہے
آپ کیا گردش ایام سے ناواقف ہیں
فائدہ کیا ہے سکوں چین کی باتیں کر
کے
ہم تو مزدور ہیں آرام سے ناواقف
ہیں
یوں تو چہروں پہ نمایاں ہیں لکیریں
غم کی
اور دعویٰ ہے کہ آلام سے ناواقف
ہیں
دین کے نام پہ انساں کا بہائیں جو
لہو
شاد وحشی ہیں وہ اسلام سے ناواقف ہیں
شمشاد شادؔ
9767820085
Ghazal by Shamshad Shaad,
from Hurf-e-asbat
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں