غزل ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر زبیر فاروق
منظر تو بن ہی جائے گا پر اس کے بعد کیا ؟
وہ پھول بھی برسائے گا پر اس کے بعد کیا؟
مجھ سے کہے گا چبھتی ہے آنکھوں میں روشنی
سارے دئیے بجھائے گا پر اس کے بعد کیا؟
نینوں سے اپنے خوب پلائے گا مے ہمیں
پھر خوب لڑکھڑائے گا پر اس کے بعد کیا ؟
ان بادلوں کی اوٹ سے نکلے گا ایک چاند
چمکے گا، جگمگائے گا پر اس کے بعد کیا؟
شک مجھ پہ وہ کرے گا شکایت کرے گا وہ
پھر خوب آزمائے گا پر اس کے بعد کیا؟
فاروق دوڑے بھاگے گا وہ خوب ریت پر
کچھ دھول بھی اڑائے گا پر اس کے بعد کیا؟
Ghazal Dr. Zubair Farooq
The scene will be created, but what after that?
He will also shower flowers, but what after that?
He will say to me that the light in his eyes stings
He will turn off all the lights, but what after that?
I will feed you well with the nannies
Then he will stagger but what after that?
A moon will emerge from these clouds
It will shine, it will shine, but what after that?
He will doubt me, he will complain
Then he will try well, but what after that?
Farooq will run on sand
It will also blow some dust, but what after that?
.
۔۔۔۔۔۔۔۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں