َ
....... غزل ........
حق کا میں ہوں دیا کیا ہوا دیں گے لوگ
کوئی ممکن نہیں ہے بجھا دیں گے لوگ
سارا ماحول جنت ہی بن جائے گا
دوسروں کی خطا جب بھلا دیں گے لوگ
بس رضائے الہی ہو دل میں سدا
اعلیٰ منصب پہ تم کو بٹھا دیں گے لوگ
خیر کے کام کرتے رہو تم میاں
سوچو ہرگز نہ یہ کے صلہ دیں گے لوگ
عشقِ احمدﷺ بنائے گا جنت اسے
قبر میں آپ کو جب سلا دیں گے لوگ
بھول سکتا نہیں درسِ صدق و صفا
جتنی چاہے یہاں پر سزا دیں گے لوگ
حق کا دامن سخی تھامنا شرط ہے
ظالموں کے نشیمن جلا دیں گے لوگ
انجینیر سخی سرمست گلبرگہ شریف
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں