نیند اپنی گنوا رہا ہے تو
درد ا پنا بڑھا رہا ہے تو
میری دنیا اجاڑ کے ظالم
اپنی دنیا بسا رہا ہے تو
سب کے سب ہیں ملےہوئے ان سے
بول کس کو سنا رہا ہے تو
میں نہیں مانتا تری باتیں
مجھ کو سپنا دکھا رہا ہے تو
روشنی تو نہیں ہے ملنے کی
بےسبب دل جلا رہا ہے تو
کرکے کرتب بھی کچھ دکھانا ہے
یوں ہی باتیں بنا رہا ہے تو
تیرا قاتل وہی تو ہےعارف
جس ؔ کو اپنا بتا رہا ہے تو
عارف محمد عارفؔ
بھدرک،اڈیشا
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں