نہ یہ پوچھ مجھ سے میں کیا چاہتا ہوں
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
نہ جانے خدا سن لے کب اور کس کی
میں چھوٹے بڑوں کی دعا چاہتا ہوں
مریض محبت ہوں اے دنیا والو
نہیں کچھ بھی ان کے سوا چاہتا ہوں
کوئی چاہے کھانا مزیدار میں تو
محبت کی آب و ہوا چاہتا ہوں
کہ ہنستے رہیں مسکراتے رہیں سب
میں دنیا میں سب کا بھلا چاہتا ہوں
تمہیں ہو خدا کی قسم جان عارفؔ
سلامت رہو تم سدا چاہتا ہوں
**************
عارف محمد عارفؔ
بھدرک، اڈیشا
14/11/2022
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں