طرحی غزل ۔۔۔۔۔۔۔۔ سیّد اسلم صدا آمری
چار پیسے میرے بچے کیا کمانے نکلے
تان کر سینہ مجھے آنکھ دکھانے نکلے
تیرے شیدا بھی عجب ڈھب کے دوانے نکلے
دل ہتھیلی پہ لیے جان گنوانے نکلے
تیری صورت سے تو ملتی نہیں صورت کوئی
ہم ہی دیوانے تھے تصویر بنانے نکلے
مرحبا! ایک ہی عنوانِ محبت کے تحت
کتنے وابستہ حقیقت سے فسانے نکلے
خود غرض سارے ضمیروں کے یہ سودائی ہیں
"ہم یہ کن لوگوں کو آئینہ دکھانے نکلے
ان کا اک دن ہی ہو جب روزِ قیامت میں شمار
ان کے اک فردا میں پھر کتنے زمانے نکلے
جنسِ گمشدہ کوئی ڈھونڈنے نکلا تھا صداؔ
میری الماری سے کچھ دوست پرانے نکلے
https://www.sheroadab.org/2022/11/Tarhi Ghazal by Syed Aslam Sada Aamiri.html
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں