عورت پاؤں کی جوتی ہے؟ کسی محفل میں ایک شخص نے کہا کہ عورت پاؤں کی جوتی ہے جب چاہو بدل لو! محفل میں ایک بزرگ بھی موجود تھے لوگوں نے ان سے رائے مانگی اور بابا جی نے کہا اس شخص نے بلکل درست کہا ہے کہ عورت واقعی پاؤں کی جوتی ہی ہوتی ہے. بابا جی کی توثیف سے لوگ مایوس ہوئے اور اس شخص کا سینہ مزید چوڑا ہو گیا لوگوں نے بابا جی سے کہا حضرت اپنی رائے کی وضاحت فرمائیں. بابا جی نے کہا عورت واقعی اس شخص کے لئے جوتی ہے جو خود کو "پاؤں" کی مانند سمجھتا ہے عورت سر کا تاج اس شخص کے لئے ہوتی ہے جو خود کو بادشاہ سمجھتا ہے 💯🔥 kiya aurat paon ki joti hy
: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔ فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں