وقت
کا فیصلہ
تنہا تماپوری
گرنے
والوں کو کہاں تک
کوئی
روکے گامیاں!
آسماں
سے تو ستارے بھی گرا کرتے ہیں
گرنے
والوں کو اٹھاو تو بڑی بات ہوئی،
یا
گھڑی بھر کے لئے ہی سہی
افسوس
کرو............
ایسی
باتیں ہی سناتے رہے سب
صدیوں
سے
سننے
والے بھی سداسر ک و ہلاتے ہی رہے سب
وقت
ہرحال
میں بڑھتارہا
آگے
کی طرف
اور
اک وقت
کسی
پیڑ سے
جب
سیب گرا
کوئی
افسوس نہیں،
سیب
اٹھایا بھی نہیں،
بیٹھے
بیٹھے وہ بہت دور
کہیں
جاپہنچا
سوچ کی گہری گپھاوں سے
وہ
جب لوٹ آیا،
وقت
نے
اس
کی ہتھیلی پہ
لکھاتھا
”نیوٹن“
٭٭٭٭٭
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں