عزیزان من!
امید
کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ بسواس کا تازہ شمارہ آپ لوگوں کی بصارتوں کے حوالے کرتے
ہیں۔ ان پندرہ دنوں میں دیش اور دنیا پر کیا گزری
آپ لوگوں سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اچھائی پر برائی کی جیت کی ناکام کوشش ہمیشہ
سے رہی ہے اور تا قیامت رہے گی۔ ایسی ہی ناکام کوشش IMA کے ذریعہ ڈاکٹر بیسواروپ کے کام کو روکنے کی کی
جارہے ۔ ان پر FIR کیاگیا ہے۔
فی الحال ڈاکٹر صاحب پیش گی ضمانت پر باہر ہیں۔ شکریہ ان بندگان خدا کا جنہوں نے
ان کی مدد کی۔ 15 /ڈسمبر کو پیشی ہے یعنی عدالت میں جواز پیش کرنا ہے۔ اللہ
کرے کہ وہ کامیاب ہوجائیں۔ جس کے لئے ڈاکٹر صاحب نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ان کے
ویڈیو دیکھ کر کسی کو بھی کچھ فائدہ ہوا ہو تو ایک ویڈیو بنا کر ارسال کریں۔ بہت سارے لوگوں نے اپنے تجربات بھیجے ہیں۔ DIP ڈائٹ کو فالو کر کے جن جن لوگوں نے بھی فائدہ
اٹھا یا ہے۔ انہوں نے کچھ ویڈیوز بھیجے ہیں۔
لیکن
کچھ لوگوں نے اعتراف تو کیا ہے لیکن ویڈیو بھیجنے سے ہچکچارہے ہیں پتہ نہیں کیوں
کیا ڈر ان کے اندر ہے۔ کیا یہ سوچتے ہیں کہ ان کے ویڈیو بھیجنے سے یا ڈاکٹر
بسواروپ کا ساتھ دینے سے حکومت انہیں بھی پریشان کرے گی۔ ایسا نہیں ہوگا۔
دوستو!
اگر ایک شخص انسانیت کیلئے کچھ اچھا کرنے کی کوشش کرراہا ہے تو ہمارا بھی یہ فرض
بنتا ہے کہ ہم بھی جتنا ہوسکے زیادہ سے زیادہ اس کا ساتھ دیں۔
انگریزوں
نے دو سو سال حکومت کرنے کے بعد انہیں بھگانا پڑا وہ آسانی سے نہیں جانے والے تھے۔
کئی لوگوں نے اپنی جانوں کی قربانی دیں تبھی جاکر یہ دیش آزاد ہوا ہے اور ہم آج
چین کی سانس لے پارہے ہیں۔ ٹھیک اسی طرح دیش کو جھوٹی بیماریوں اور زہریلی دواؤں
سے آزاد کروانا پڑے گا۔ تب ہی ہم ایک صحت
مند اور اچھی زندگی جی پائیں گے اور آنے والی نسلوں کو صحت مند ماحول دے پائیں گے۔
اس کیلئے بھی ہمیں اپنی قربانی دینی پڑے گی۔ اب قربانی کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنا سر ہی
کٹوائیں! کم از کم ان کے ساتھ تو رہ سکتے
ہیں جنہوں نے ہمارے لئے اپنے سرپر کفن باندھا ہے۔
ڈاکٹر
سید عارف مرشدؔ
مدیر:
اُردو و ہندی
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں