نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ڈاکٹر مشتاق احمد دربھنگہ کی تازہ تخلیق نظم۔۔۔ لاک ڈاؤن کی عید

This is my twenty fourth poem of this lockdown, entitled "Lockdown ki Eid". Please  show kindness to those who are less fortunate than us and help them to celebrate eid also. Please celebrate this eid with caution and stay safe. EID UL FITR KI MUBARAKBAD.
Please subscribe to my youtube channel:
www.youtube.com/Jahaneurdumushtaque

لاک ڈاؤن کی عید 
عید آئ ہےمگر   
 اس عید کی یاد 
ہمیں بہت تڑپاے گی
اپنی بد نصیبی 
ہمیں تا عمر رلاۓ گی 
کہ ماہ رحمت و برکت  میں 
خانہ خدا سے دور رہے ہم 
بےبس گھروں میں محصور رہے ہم 
تراویح و دعا اجتماع سے محروم رہے 
خطبہ جمعتہ الوداع سے محروم رہے 
نماز عیدکا منظر بھی میسّر نہ ہوا 
مصافحہ و معانقہ بھی مقدر نہ ہوا 
شادمانی کا ہو گزر کیوں کر 
ہر لمحہ رہا فاصلے کا ڈر 
جان گزیں دل میں ایک خوف  
اک لہر ٹیس کی مدھم مدھم 
رات بے کیف دن بھی بے رونق 
ہر طرف بے رنگ بے نور کا عالم 
بند کمروں میں غمگین  خوشبو ہے 
اپنی تنہائی اور آرزو ہے 
کہ کوئی تودے  دستک 
دل مضطر کو  سکوں آ ے 
عید آتی تھی اور تا قیامت آ ے گی 
مگر اے خدا 
پھر کبھی نہ ایسی عید آے 
اداسیاں مقدر ہو ں 
اور عید آ ے
عید آئ ہے مگر 
اس عید کی یاد 
ہمیں بہت تڑ پا ے گی 
ہمیں تا عمر رلاۓ گی !

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو...

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گل...