This is my fifteenth poem of this lockdown, entitled "Hayat-e-Nau" . Please stay at home and stay safe.
******
نظم ۔۔حیات نو
ہر اک شام
دن بھر کا تھکا ہارا سورج
چھوڑ جاتا ہے شفق
اور یہ شفق دے جاتا ہے
صبح نو کی آمد کا پیغام
شب تاریک کی کوکھ سے پھر جنم لے گا
اک آفتاب نو
کہ یہ سلسلہ ازلی و ابدی ہے
طوفانوں سے سینہ سپر ہوتے شجر
تیز ہواؤں میں ٹمٹماتی دیئے کی لو
کناروں سے ٹکراتی رواں داوں ندی
بلندیوں سے اترتے ہوئے
یہ نغمہ بار جھرنے
آسمان سے غول در غول
گھونسلوں میں لوٹتے پرندے
اور پھر
بانگ مرغ ، چڑیوں کی چہچہاہٹ
دور ہوتا اندھیرا ،نئی کرن کی آہٹ
ہر اک شام
دن بھر کا تھکا ہارا سورج
چھوڑ جاتا ہے شفق
اور شفق دے جاتا ہے
صبح نو کا پیغام
شب تاریک کی کوکھ سے جنم لے گا
اک آفتاب نو
کہ یہ سلسلہ ازلی و ابدی ہے ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں