عنبرین فاطمہ ریسرچ اسکالر گلبرگہ یونیورسٹی گلبرگہ میری مشاطگی کی کیا ضرورت حسنِ معنی کو کہ فطرت خود بخود کرتی ہے لالے کی حنا بندی علامہ اقبالؔ کی شاعری کو فطری شاعری کہاگیا ہے۔اقبالؔ کی شاعری واقعتاً فطری شاعری ہے۔فطرت سے مراد کائنات میں نظر آنے والی وہ ظاہری و مادی اشیاء جن کا تعلق براہِ راست مظاہرِ قدرت سے ہے۔جسمیں انسان کی کاریگری کو کوئی دخل نہیں ہے۔اقبالؔ اسی فطرت کو شاعری کے حوالے سے پیش کرتے ہیں۔ جہاں بینی مری فطرت ہے لیکن کسی جمشید کا ساغر نہیں میں رفتار کی لذت کا احساس نہیں اسکو فطرت ہی صنوبر کی محرومِ تمنا ہے علامہ اقبالؔ کی شاعری میں جہاں قومی اور ملی جذبات کا اظہار ملتا ہے وہیں مناظرِفطرت پر بھی بہت سارے اشعار اور نظمیں ملتی ہیں۔مناظر فطرت کے اعتبار سے آپ کی نظموں میں کوہ،کوہ سار،دریا،چرند پرند وغیرہ کا تذکرہ ہواہے۔جو ہر قاری کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب نظر آتا ہے۔اقبال کی شاعری میں مختلف عناصر کی نشاندہی کرتے ہوئے یعنی اب تک بہت کچھ لکھا جاچکا ہے۔میری نظر"کوہ"یعنی"پہ...
Digital Urdu Magazine to represent Urdu Literature, Urdu News, Health related materials, various function news of Urdu, Beauty tips, Kitchen tips, Urdu Poetry, Urdu Gazals, Urdu Learning Material, and many more.