نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

★خواہ مخواہ ★( طنزومزاح) * خدانخواستہ

 ★خواہ مخواہ ★( طنزومزاح)   * خدانخواستہ *  Abstract What do we mean by Cholha Handi, we had never even set foot in the kitchen before - many men are fond of cooking - many of our friends used to cook good things with their own hands, but this In the process, we were completely blind - we never had this passion and never had the desire to cook ourselves, but now we were forced to burn our eyes from the smoke in the kitchen and burn our mouths in front of the stove - our cook who cooks It was more like our teacher first taught us how to knead the dough - don't ask how confusing it was - when the wet dough would stick in both hands - after learning how to knead the dough, remember the lesson on making pies. It was done and then the teaching of baking bread started ہم کو بھلا چولہا ہانڈی سے کیا مطلب، اب سے پہلے کبھی باورچی خانے کا رخ بھی نہ کیا تھا ـ بہت سے مردوں کو کھانا پکانے کا شوق ہوتا ہے ـ خود ہمارے بہت سے  دوست اپنے ہاتھوں سے اچھی اچھی چیزیں پکا لیا کرتے تھے مگر اس سلسلہ میں ہم
حالیہ پوسٹس

ساغر نظامی کی نظم "حیدر علی" کا خلاصہ

  ساغر نظامی کی نظم "حیدر علی" کا خلاصہ از قلم: ڈاکٹر سید عارف مرشد لکچرر، سیڑم فرسٹ گریڈ کالج، سیڑم Abstract Padma Bhushan awardee Sagar Nizami is considered among the leading poets of India. While he wrote poems, he has experimented a lot in prose as well. His real name was Samad Yar Khan and he used the pseudonym Sagar. He was born in 1905 in Aligarh. His father's name was Ahmad Yar Khan and mother's name was Soghari Begum. He had pledged allegiance to the chain of Nizami, accordingly he preferred to keep Sagar Nizami in his name. His father was employed in the health department. According to tradition, he received Arabic, Persian and Urdu English education at home. Sagar studied till class 9. Gandhiji's non-cooperation movement started during his student days. Due to this, he boycotted the school due to which his education remained incomplete.             پدم بھوشن ایوارڈیافتہ ساغر نظامی ہندوستان کے معروف شاعروں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ جہاں انہوں نے نظمیں لکھ

احسان دانش کی نظم بہار کی ایک دوپہر کا خلاسہ

  نظم بہار کی ایک دوپہر کا خلاسہ                                   از:   ڈاکٹر سید عارف مرشدؔ لکچرر، گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج، سیڑم Abstract  Ehsan-ul-Haq was born in a poor family in Muzaffarnagar, Kandhala district of Uttar Pradesh in 1914. He was known as Ehsan Danish in literary circles. Father's name was Qazi Danish Ali, who was a dervish manish and elevated Radar was human. Mother Majda was a woman who fasted and prayed and was very honorable. He was brought up by his maternal grandfather, Abu Ali Shah, who was a poor soldier. After Jad Amjad's death, father brought him to Baghpat. He entrusted Hafiz Muhammad Mustafa to equip him with basic education and perform Bismillah. After learning the method of prayer and fasting, he also read some Persian books from them and then he was admitted to the Ta'ahili school to learn about contemporary sciences and arts. His father's ambitions for his education were very high but poverty did not support him. Due to the irony of

طلبا پر سوشل میڈیا کے اثرات

  عنوان: طلبا پر سوشل میڈیا کے اثرات  ازقلم:۔  ابوالکلام انصاری اسسٹنٹ ٹیچر، فیض احمد فیض اردو ہائی اسکول مغربی بنگال، ہندوستان   آج کے دورمیں اسمارٹ فون سب کی ضرورت بن گیا ہے۔  entertainment،  communication اور information کیلئے اسمارٹ فون ایک بہترین ذریعہ ثابت ہو رہا ہے۔ ہمارے زندگی کا کوئی بھی شعبہ آج اس کے اثرات سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ سماج کے ہر طبقہ کے لئے یہ اہمیت کا حامل بن چکا ہے۔ اسی اسمارٹ فون کا ایک فیچر سوشل میڈیا ہے۔ جس نے سیل فون کو اسمارٹ فون بنانے میں بہت ہی نمایاں کردار ادا کیا ہے اور کرتا جارہا ہے۔ جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا کہ سماج کا ہر طبقہ اس سے متاثر ہے، اسی تناظر میں ہم ذیل میں سماج کے ایک اہم طبقہ طلباء پر اسکے اثرات کا جائزہ لیں گے۔ طلباء سماج اور قوم و ملت کے مستقبل ہوتے ہیں۔ اسلئے اس اہم موضوع پر غور کرنا ہم سب کے لئے نہایت ضروری ہے۔ آئیے سوشل میڈیا کے اثرات سے پہلے مختصر طور پر سوشل میڈیا کا تعارف پیش کرتے ہیں۔  سوشل میڈیا:۔  سوشل میڈیا لوگوں کے درمیان رابطے کا وہ بہترین ذریعہ ہے جس کی مدد سے لوگ اپنی معلومات، خیالات اور تخلیقات کو آن لائن / مجازی نیٹ ور

میڈ یکل و انجینئر نگ کے طلبہ کے لئے کامیابی کا ضامن

  میڈ یکل و انجینئر نگ کے طلبہ کے لئے کامیابی کا ضامن  ساتھی پورٹل (SATHEE PORTAL)    ابوالکلام انصاری   عصری تعلیم کے میدان میں میڈیکل اور انجینئرنگ دو اہم شعبے ہیں۔ ان دونوں شعبوں کی ترقی انسانی زندگی کے لئے بہت ہی اہمیت رکھتی ہے۔انسانی تاریخ کے شروعاتی دور سے ہی ان دونوں شعبوں کی تعلیمات کے آثار ملتے ہیں۔ جیسے جیسے انسان ترقی کرتا گیا ویسے ویسے ان دونوں شعبوں نے بھی ترقی کی۔ انسانوں کے صحت اورہنر و فن سے جڑے مسائل کو دور کرنے میں یہ دونوں تعلیمات کا بہت ہی نمایا کردار رہا ہے۔  دنیا کی مختلف ملکوں کے حکومتوں نے بھی ان دونوں شعبوں کی ترقی کے لئے ہر زمانے میں ٹھوس قدم اٹھاتے ہوئے ترقی دینے کی کوشش کی ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے حالیہ دنوں میں حکومت ہند نے بھی میڈیکل اور انجینئر نگ کے طلباء کے لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم SATHEE پورٹل کا آغاز کیا ہے۔   Self Assessment Test and Help for Entrance Exam   (SATHEE) پورٹل کا آغاز حکومت ہند وزرات تعلیم اور IIT Kanpur نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔ SATHEE پورٹل کے مقاصد:۔  اس کے مقاصدمندرجہ ذیل ہیں۔ ۱)   مفت تعلیم فراہم کرنا:۔  میڈیکل اور انجینئرن

پیارے نبی کریم ﷺ کے بچپن کے چند درخشاں پہلو

 ابوالکلام انصاری   ولادت و اسماء گرامی:۔  ہمارے نبی محمدؐ کی ولادت (پیدائش) ملک عرب (موجودہ سعودی عرب)کے مغربی ریاست حجاز کے شہر مکہ معظمہ میں قمری سال کے مطابق پیر (سوموار) کے دن 12 ربیع الاول کوہوئی یعنی شمشی سال کے مطابق 570ء میں آپ ﷺ کی پیدائش ہوئی۔ آپ ؐ کی پیدائش حضرت عبداللہ بن عبدالمطلب کے یہاں حضرت آمنہ بنت وہب کے بطن سے ہوئی۔اس طرح حضرت عبداللہ آپ کے والد اور حضرت آمنہ آپ کے والدہ ہوئیں۔ آپ کے پیدائش پر آپؐکے دادا حضرت عبدالمطلب نے ساتویں دن عقیقہ کر کے آپ کا نام’محمد‘ رکھا۔محمد کے معنی ”بہت تعریف کیا گیا“ ہوتا ہے۔ اللہ نے بھی اسی نام کو کلمہ طیبہ میں شامل کیا ہے۔ آپ ؐکا ایک اور نام ’احمد‘ بھی ہے۔ احمد کا معنی”بہت تعریف اور حمد و ثنا کرنے والا“ ہوتا ہے۔آسمانی کتابوں اور صحیفوں میں اس نام کا ذکر ہوا ہے۔ محمد اور احمدآپﷺکے ذاتی نام ہیں۔قرآن کریم میں حضرت محمدؐکا نام چار جگہ”محمد“ اور ایک جگہ”احمد“آیا ہے۔ ان کے علاوہ آپ کے ۹۹ صفاتی نام بھی ہے۔ رضاعت:۔  رضاعت کے لغوی معنی ”شیر خواری“دودھ پلانا ہوتا ہے۔ بچوں کو دودھ پلانے کا زمانہ دو سال کا ہوتا ہے۔آپؐکے والدہ کے ساتھ ساتھ ع

نئے ہندوستان کے لیے نئی تعلیم

  صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمونے 22 نومبر 2023 ء کو 2020 NEP,پر مبنی قومی تعلیمی مہم ”نئے ہندوستان کے لیے نئی تعلیم“ (New Education for New India) کا اغاز اپنے آبائی ریاست اڑیسہ کے برہماکماری ایشوریہ یونیورسٹی میں کیا۔ اس مہم کے اغراض و مقاصد خصوصیات و طریقہ کار کلی طور پر اخلاقی تعلیم پر مبنی ہے۔اس مہم کے متعلق تفصیلی معلومات جاننے سے قبل اخلاقی تعلیم سے واقفیت ضروری ہے تاکہ اس مہم کو سمجھنے میں آسانی ہو سکے۔ اخلاقی تعلیم:- اخلاقی تعلیم افراد کو ان کے اعمال کے نتائج،  دوسروں سے ہمدردی اور غور و فکر اورذاتی سالمیت کی اہمیت کے بارے میں سکھاتی ہے۔یہ افراد کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ اخلاقی قدروں پر غور کریں، مناسب فیصلے کریں اور اپنے انتخاب و خواہشات کے نتائج کی ذمہ داری خود قبول کریں۔ ایمانداری،سچائی،نرم دلی،ہمدردی،مہربانی، انصاف پسندی، حساسیت، تحریک، کردار سازی، صبر و تحمل،بردبازی، شفافیت اور رواداری وغیرہ پر اخلاقی تعلیمات مبنی ہوا کرتا ہے۔ اس میں خود غرضی‘ تنگ نظری، نفرت و عداوت،بغض وکینہ،حسد وغیرہ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوا کرتا ہے۔ اخلاقی تعلیم مجموعی ترقی(Holistic Develo