نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

قومی یوم نوجوان اور ہندوستان میں NEETs کا مسئلہ National Youth Day and the problem of NEETs in India

  قومی یوم نوجوان اور ہندوستان میں NEETs کا مسئلہ National Youth Day and the problem of NEETs in India ا زقلم:۔  ابوالکلام انصاری(بانسبیڑیا) اسسٹنٹ ٹیچر، فیض احمد فیض اردو ہائی اسکول مغربی بنگال، ہندوستان قلمکار Abstract In the year 1984, the Government of India announced that January 12, the birth anniversary of Swami Vivekananda, would be celebrated as National Youth Day. Thus, January 12, 1985, was celebrated as the first National Youth Day (Rashtriya Yuva Diwas), which continues to this day. This day is also known as Vivekananda Jayanti. The intention of the Government of India to celebrate this day is to inspire the youth through the influential life and philosophies of Swami Vivekananda. Like every year, this year too, the 14th National Youth Day will be celebrated on January 12, 2025, with the theme: Innovation in Science and Technology.  سال 1984 ء میں حکومت ہند نے یہ اعلان کیا کہ12 جنوری یعنی سوامی ویویکا نند کے یوم ولادت کو قومی یوم نوجوان کے طور پر منایا ...
حالیہ پوسٹس

ہمارے زندگی میں والد کی اہمیت

  ہمارے زندگی میں والد کی اہمیت Abstract The linguistic meaning of 'bab' is like ہیں۔ God Almighty is the protector of religion as a pretext for us. This world is the honor of Atta Fermata. How much money is there in your parents? He is a great, respected father. The father of the mother is the mother of the mother. The father of his offspring, his birth is an honor that he attains. The father of the son of a son, son of a son, or son of God, the necessities of the sacrifice of God. Your father is unable to match his name to another person. Hamari's father, don't worry about education and upbringing like taking care of your life. It is the best way to go to school, and it is the best way to go to school. Your teachers will go to school. Hamari's father, this is the first time he asked for the framework of the law, or he came to know the meaning of the matter. One parent, one person, one person, one person, one person Hamari's father is the first person to know t...

غصہ میں کیا کرنا چاہیے how to control anger

 Abstract  A person who understands the chemistry of anger can easily control anger. “We have sixteen chemicals inside us. These chemicals are our emotional feelings. Our emotions make our moods. Our moods make decisions. And these moods determine our personality.” Each emotion lasts for 12 minutes. This emotion is created by a chemical reaction. “For example, there is no form in our body or it is at least more important than us. Salt ate.” جو شخص غصے کی کیمسٹری کو سمجھتا ہو وہ بڑی آسانی سے غصہ کنٹرول کر سکتا ہے“  ”ہمارے اندر سولہ کیمیکلز ہیں‘ یہ کیمیکلز ہمارے جذبات‘ ہمارے ایموشن بناتے ہیں‘ ہمارے ایموشن ہمارے موڈز طے کرتے ہیں اور یہ موڈز ہماری پرسنیلٹی بناتے ہیں“ ”ہمارے ہر ایموشن کا دورانیہ 12 منٹ ہوتا ہے“ ”مثلاً غصہ ایک جذبہ ہے‘ یہ جذبہ کیمیکل ری ایکشن سے پیدا ہوتا ہے‘مثلاً ہمارے جسم نے انسولین نہیں بنائی یا یہ ضرورت سے کم تھی‘ ہم نے ضرورت سے زیادہ نمک کھا لیا‘

*دسمبر آگٸے ہو تم* *آفتاب عالم قریشی

 *دسمبر آگٸے ہو تم* *آفتاب عالم قریشی* *دسمبر آ گئے ہو تم* *بھٹکتی یاد کے اک زخم  کہنہ کے سجانے کو* *نئے نشتر لگانے کو* *مجھے بیتے ہوئے لمحوں کی ٹھنڈی راکھ میں آتش دکھانے کو* *تو پھر سن لو* *کہ اب اس دل میں اتنی برف ہے جس میں ہر اک موسم ہر اک منظر کو یکسر ڈوب جانا ہے* *جُڑی ہیں جو تمھارے نام سے یادیں* *وہ سب باتیں* *وہ سب اب دفن ہیں اک یخ لحد میں*  *مرے سینے کی حد میں* *سو میرے بے وفا ساتھی،* *جو سب کچھ بھول بیٹھا ہے، سے کہ دو* *دسمبر آنے جانے سے مجھے اب کچھ نہیں ہوتا* *میں اب پرنم نہیں ہوتا* *دسمبر آ گئے ہو تم* *مگر تم کو بتا دوں میں* *نہ مدہم دھڑکنیں ہوں گی نہ بھیگیں گی مِری آنکھیں* *بھلے سے آؤ جاؤ تم یا جتنا وقت ٹھہرو تم* *مجھے اب کچھ نہیں ہوتا* *مجھے اب کچھ نہیں ہوگا*

دکن میں اقبال کا اہم کارنامہ* ✒*حافظ عبدالرحیم*

 *دکن میں اقبال کا اہم کارنامہ*  ✒*حافظ عبدالرحیم*  علامہ اقبال ابتدا ہی سے "اجتہاد فی الاسلام "یا" اسلام میں دینی تفکر کا انداز جدید" اس موضوع پر ہمیشہ غور و فکر کی گہرائیوں میں ڈوبے رہتے اس کا مقصد یہ تھا کہ اسلام کی فلسفیانہ روایات اور علم کے مختلف دائرے میں تازہ تبدیلیوں کا خیال رکھتے ہوئے فکر اسلامی کی تعمیر نو ہو اس لیے کہ اسلام پر صدیوں پرانے جمود کے گرد کی ایسی چادریں ڈھکی ہوئی تھی کہ اس کی اصل صورت نظروں سے اوجھل ہو گئی تھی تو انہوں نے اپنے برسا برس کے گہرے

دیواروں سے مل کر رونا اچھا لگتا ہے ۔ از قیصر الجعفری

 دیواروں  سے مل کر رونا  اچھا لگتا ہے  ہم بھی پاگل ہو جائیں گے ایسا لگتا ہے  کتنے دنوں کے پیاسے ہوں گے یارو سوچو تو  شبنم  کا  قطرہ  بھی  جن  کو  دریا  لگتا ہے  آنکھوں کو بھی لےڈوبا یہ دل کا پاگل پن  آتے  جاتے  جو  ملتا  ہے ، تم  سا  لگتا  ہے  اس بستی میں کون ہمارےآنسو پونچھے گا  جو  ملتا  ہے  اس  کا  دامن  بھیگا  لگتا  ہے  دنیا  بھر کی  یادیں  ہم  سے  ملنے  آتی ہیں  شام ڈھلے اس سونے گھر میں  میلہ لگتا ہے  کس کو  پتھر  ماروں  قیصرؔ کون  پرایا ہے  شیش  محل  میں اک اک چہرا اپنا  لگتا ہے 📌 قیصر الجعفری

میں عجب ہی مزاج رکھتا ہوں سرد لہجے میں آگ رکھتا ہوں مزاحیہ غزل

 میں عجب ہی مزاج رکھتا ہوں سرد لہجے میں آگ رکھتا ہوں زہر خندہ زبان. ہے میری یہی پہچان ہر جگہ میری اپنی مرضی سے تولتے ہیں لوگ جانے کیا کیا ہی بولتے ہیں لوگ تم مجھےدودھ کی جلی سمجھو تم مجھے برا یا بھلی سمجھو میری چپ کو نا سمجھو کمزوری طنز کا ہر جواب رکھتا ہوں کرچیاں جوڑنا میں جانتا ہوں اپنوں غیروں کو پہچانتا ہوں عام کو خاص کرنا آتا ہے خاص کو عام کرنا جانتا ہوں اپنی چپ میں بھی چیخ رکھتا ہوں سرد لہجے میں آگ رکھتا ہوں